سپریم کورٹ عمران خان اور جنرل سیکرٹری جہا نگیر ترین کی نااہلی کے حوالے سے فیصلہ کچھ دیر بعد سناے گی
اسلام آباد: سپریم کورٹ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین کی نااہلی کے حوالے سے کیس کا فیصلہ کچھ دیر بعد سنائے گی۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمرا ن خان اس وقت کراچی میں موجودہیں انہیں ہوٹل میں مٹھائی پہنچادی گئی۔سپریم کورٹ کا کمرہ عدالت نمبر ایک وکلا، تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور میڈیا نمائندوں سے کھچا کھچ بھر گیا اور اب سے کچھ دیر بعد معزز ججز فیصلہ سنائیں گے۔ کمرہ عدالت میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیرمملکت مریم اورنگزیب، دانیال عزیز، طلال چوہدری، مصدق ملک اور دیگر موجود ہیں جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے فواد چوہدری، فردوس عاشق اعوان، نذر محمد گوندل ، سینیٹر شبلی فراز، فیصل خان سمیت دیگر موجود ہیں۔
عمران خان کے وکیل نعیم بخاری، حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ اور جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند بھی کمرہ عدالت میں موجود ہیں جب کہ فاضل ججز اپنے چیمبر میں ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے 14 نومبر کو نااہلی کیس پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا، بینچ میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس عمر عطا بندیال بھی شامل ہیں۔سپریم کورٹ کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں جب کہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔درخواست گزار حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین پر آف شور کمپنی چھپانے اور جائیداد کی شفاف منی ٹریل نہ ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس پر 405 روز کے دوران 50 سماعتیں اور 101 گھنٹے عدالتی کارروائی ہوئی جب کہ عدالت نے تقریباً 7 ہزار دستاویزات کا جائزہ لیا۔عمران خان پر نیازی سروسز لمیٹڈ نام کی آف شور کمپنی ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے جب کہ درخواست گزار حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔کیس کی آخری سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے آبزرویشن دی تھی کہ عمران خان نے لندن فلیٹ ظاہر کیا لیکن کبھی آف شور کمپنی ڈکلیئر نہیں کی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف دائر الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اثاثے اور آف شور کمپنیاں ظاہر نہ کرنے سمیت بیرون ملک سے حاصل ہونے والے مبینہ فنڈز سے پارٹی چلانے کے الزامات پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔گزشتہ ماہ کوہاٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ میں جمع ایک بھی دستاویز غلط ثابت ہوئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹ بیچ کر پیسہ قانونی طور پر ملک میں لایا اور اس کی 60 صفحات کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں۔