کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ کا افتتاح, وزیر اعلٰی شہبازشریف
وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف چند روز میں ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد منصوبے ”کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ“کا افتتاح کرنے جا رہیں ہیں ۔ جس میں گردے اورجگر کے امراض کے مستحق مریضوں کو جدید علاج معالجہ مفت ملے گااور20 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالا یہ ادارہ اپنی مثال آپ ہے۔اس سٹیٹ آف دی آرٹ پنجاب کڈنی اینڈ لیورٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر میں غریب اور مستحق مریضوں کا علاج مفت ہو گا پہلے فیز میں سکریننگ، تمام ٹیسٹ، مفت ادویات وغیرہ کی سہولیات میسر ہونگی جبکہ مستقبل قریب میں فیز ٹو کی تکمیل پر ٹرانسپلانٹ کا عمل بھی مکمل طور پر فعال ہوجائیگا۔۔ جہاں پاکستان کے نامور ڈاکٹرز جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ اِس ”کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ “ اِس کا حصہ بن رہے ہیں وہاں بیرون ملک میں مقیم مقبول پاکستانی ڈاکٹرز بھی وطن عزیز بھی واپس آنے لگے ہیں۔حال ہی میں وزیر اعلی پنجاب نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کے زیر تعمیر منصوبے کا دورہ کیا اور منصوبے کے پہلے مرحلے کے کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ منصوبے پر انتہائی معیاری اوربرق رفتاری سے ہونے والے تعمیراتی کام کو سراہتے ہوئے کہاکہ منصوبے پر کام کی رفتار دیکھ کر مجھے بے پناہ خوشی ہوئی ہے اور منصوبے پر کام کی رفتار اور معیار دیکھ کر میرا خون بہت بڑھ گیا ہے،
50ایکڑ پر محیط اِس انسٹی ٹیوٹ منصوبے کا بیدیاں روڈ،لاہور میں سنگ بنیاد 14اگست 2015کو بدست وزیراعلی پنجاب شہباز شریف رکھا گیا۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو 25دسمبر کو مکمل کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے او رامید ہے کہ114بستروں پر مشتمل پہلے مرحلے کا افتتاح 25دسمبر کو کیا جائے گا۔ 114بستروں پر مشتمل ہسپتال کے پہلے مرحلے میں آئی سی یو، سی سی یو، ڈائلسز سنٹراور ایمرجنسی شامل ہوں گے۔جبکہ 360بستروں پر مشتمل مکمل ہسپتال اگلے سال پایہ تکمیل کو پہنچے گا اور اس ہسپتال میں گردوں اور جگر کے امراض میں مبتلا غریب مریضوں کا علاج معالجہ مکمل طور پر مفت ہوگا۔ مریضوں کے علاج اور آپریشن پر آنے والے اخراجات پنجاب حکومت خود برداشت کرے گی تاہم ہسپتال مکمل ہونے کے بعد ایک ٹرسٹ بنایا جائے گا اور ہسپتال کے ساتھ کمرشل سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں گی، جس سے غریب مریضوں کو مفت علاج کی فراہمی کے حوالے سے آمد ن حاصل ہوگی۔ہسپتال میں کمرشل سرگرمیوں کی مدد سے دکھی انسانیت کی خدمت اور ہسپتال کے اخراجات پورے کئے جائیں گے۔
معروف کڈنی سرجن ڈاکٹر سعید اختر کی سربراہی میں ہسپتال کا مینجمنٹ کا نظام بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ یہ ہسپتال پنجاب حکومت 100فیصد اپنے وسائل سے بنا رہی ہے اور یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ایک ماڈل ہے۔اس منصوبہ کی تعمیرکے ساتھ اس میں بین الاقوامی معیار کی ٹیکنالوجی کا انتظام یہ اتھارٹی کر رہی ہے اور یہ پنجاب بلکہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا سسٹم لانچ ہوگا۔کاو¿نٹر پر آنیوالے مریض کا ڈیٹا درج کرتے ہی،آپس میں کنیکٹڈ سسٹم میں ہر کاو¿نٹر پر مریض کا مکمل ڈیٹا ایک ہی وقت میں دیکھا جا سکے گا اور مریض کو ہر جگہ اپنے مرض کا بار بار بتانا نہیں پڑے گا۔پرچی کے ساتھ ہی مریض کا سارا تفصیلی ڈیٹا سسٹم میں محفوظ ہو جائیگااور کسی بھی سپیشلسٹ ڈاکٹر سے فوری علاج وغیرہ کے لئے دیر کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب،صوبہ بھر کے ڈی ایچ کیوز اور ٹی ایچ کیوز کی تعمیر و مرمت کو یقینی بنا رہی ہے اور ہسپتالوں میں سٹی سکین مشینوں کی فراہمی کے ساتھ ضرورت کی تمام متعلقہ جدید مشینوں کی دستیابی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح یہ پراجیکٹ بھی شفافیت اوراعلی معیار کا شاہکار ہوگااورہسپتال مینجمنٹ سسٹم کے تحت پورا نظام ڈیجیٹل اورکمپیوٹرائزڈہوگا۔ ڈاکٹروں نرسوں اوردیگر عملے کیلئے رہائشی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی اورپنجاب حکومت اس منصوبے کیلئے وسائل کی کوئی کمی نہیں آنے دے گی۔ پنجاب کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے لئے آزاد اور خود مختار بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا گیا ہے جو مالی اور انتظامی لحاظ سے خودمختار ہو گا۔