[wp_news_ticker_benaceur_short_code]

خیبرپختونخوا میں بغیرلائسنس مائننگ پرپابندی

[mashshare]

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں بغیر لائسنس مائننگ پر پابندی لگادی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ بنی گالہ داد رسی کیلئے آنے والوں نے خود غیر قانونی تعمیرات کر رکھی ہیں،جوڈیشل ایکٹوازم کا بالکل شوق نہیں فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے، جو معاملہ اٹھائیں گے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز پر اسٹون کرشنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت خیبرپختونخواکے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری مائننگ عدالت میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں بغیر لائسنس مائننگ پر پابندی لگادی اور حکم دیا کہ محکمہ مائننگ 15 روز میں لائسنسوں کی درخواستوں پرفیصلہ کرے۔ سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری کو حکم دیا ہے کہ وہ خیبر پختونخوا میں کان کنی کے معاملے کی خود نگرانی کریں ۔
کیس کی سماعت کے دوران سی ڈی اے قوانین اور ریگولیشن نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ 1960 سے آج تک سی ڈے اے نے قوانین کیوں نہیں بنائے؟۔ جھڑک جھاڑ نہیں کرنی ، فائدہ دینے کیلئے سماعت کر رہے ہیں، پانی کی قلت ہے ، ہم نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں جوڈیشل ایکٹوازم کا بالکل شوق نہیں فرائض میں کوتاہی پر ایکشن لیں گے، جو معاملہ اٹھائیں گے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب اور اسلام آباد کے درمیان کچھ حدود میں تنازعہ ہے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب اور اسلام آباد تو آپس میں بھائی ہیں تو بیٹھ کر مسئلہ حل کیوں نہیں کرتے؟ افسر نظر انداز نہ کریں تو ایک انچ بھی سرکاری جگہ پر قبضہ نہیں ہوسکتا، عدالتی احکامات کولڈ سٹوریج میں نہیں جانے چاہئیں ، بنی گالہ داد رسی کیلئے آنے والوں نے خود غیر قانونی تعمیرات کر رکھی ہیں، درختوں کی غیر قانونی کٹائی نہ رکی تو وزیر کیڈ کو طلب کریں گے۔عدالت نے مارگلہ ہلز میں درختوں کی کٹائی کی تصاویر کل (جمعہ) تک پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت پیر 24 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔


اپنی راہےکااظہار کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.