سپریم کورٹ نے وفاقی وزیردانیال عزیزپرتوہین عدالت کی فردجرم عائدکردی
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی وزیردانیال عزیز پر توہین عدالت کی فرد جرم عائدکر دی ،دانیال عزیز نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔منگل کو جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔جسٹس مشیر عالم نے دانیال عزیز کے وکیل کو فرد جرم کی چارج شیٹ پڑھ کر سنائی تو انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا۔فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ آپ نے 2017 میں انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس کی جس میں آپ نے الزام عائد کیا کہ سپریم کورٹ کے نگراں ججز نے ریفرنس تیار کروائے۔فرد جرم میں کہا گیا کہ آپ نے جسٹس اعجاز الاحسن کے لئے کہا کہ ان کے خلاف مواد اکٹھا کیا ہے اور ایک انٹرویو کے دوران آپ نے کہا کہ جہانگیر ترین کو قربان کر کے عمران خان کو اور پی ٹی آئی کو بچانا مقصد ہے۔فرد جرم میں مزید کہا کہ آپ کے خلاف توہین عدالت کے سیکشن تین کے تحت کارروائی کی جاتی ہے، کیا آپ الزامات مانتے ہیں ؟۔جسٹس مشیر عالم نے دانیال عزیز کو کہا کہ آج عدالت کے خلاف نفرت پھیلانے کے مرتکب ہوئے،عدالت نے کہا کہ دانیال عزیز، عدالت اور ججز کو اسکینڈلائز کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دانیال عزیز نے انصاف کی راہ روکنے کی کوشش کی اس لئے آپ کے خلاف توہین عدالت کے سیکشن تین کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔ فاضل جج نے کہا ہم نے فرد جرم پڑھ کر سنائی کیا وہ آپ نے سمجھ لی جس پر دانیال عزیز نے جواب دیا جی میں نے سمجھ لی ہے تاہم صحت جرم سے انکار کرتا ہوں۔عدالت نے کیس کی سماعت 26 مارچ تک کے لئے ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کو شہادتیں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔واضح رہے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے دانیال عزیز کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے13مارچ کی تاریخ مقرر کی تھی۔دانیال عزیز نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ درخواست گزار پاکستان کے آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہے اور کبھی ریاستی اداروں کی توہین و تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ٹی وی ٹاک شوز کے دوران دانیال عزیز کے عدلیہ مخالف بیانات پر 2 فروری کو توہین عدالت کا ازخودنوٹس لیتے ہوئے بنچ تشکیل دیا تھا۔